YouTube vs TikTok

                       Tik Tok vs YouTube




انٹرنیٹ کی دنیا کا سب سے ہاٹ عنوان کو آجکل زیر بحث ہے۔ اس پہ کچھ بات کر لی جائے۔ کچھ مشہور ٹک ٹاکرز نے
یوٹیوبرز کو روسٹ کیا، کچھ مشہور یوٹیوبرز نے ٹک ٹاکرز کو۔ دونوں یہ ثابت کرنے پہ تلے ہیں کہ کون بہتر ہے۔ اس عنوان کی اہمیت کا اس بات سے اندازا لگایا جا سکتا ہے کہ مشہور انڈین یوٹیوبر ، کیری مناٹی کی ٹک ٹاک کو روسٹ کرنے والی ویڈیو کو اک ہی ہفتے میں 276 ملین ویوز ملے، اور صرف چار دن میں اس کے اپنے چینل کے سبسکرایبرز میں 4 ملین کا اصافہ ہوا۔
چلو شروع کرتے ہیں یو ٹیوب اور ٹک ٹاک سے، تو بتائیے آپکی رائے میں کونسا پلیٹ فارم بہتر چوائس ہے۔
میں کہوں گا ظاہر ہے انسان کی خود کی چوائس ہے کہ وہ کیا پسند کرتا ہے، اسکو کونسا پلیٹ فارم بہتر لگتا ہے۔  لیکن یہاں میری رائے میں یوٹیوب بہترین پلیٹ فارم ہے۔
میں ٹک ٹاک کو کیوں نہیں پسند کرتا اسکے پیچھے تین وجوہات ہیں۔


1-    Attention Span

عمومی طور پہ دیکھا جائے تو انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا ویسے بھی ہمارے اٹینشن سپیم کو کم کیے جا رہے ہیں، اب خود ہی
سوچیے پہلے لوگ کتابیں پڑھتے تھے
ایک کتاب پڑھنے میں کچھ دن لگ جایا کرتے تھے، پھر فلم اور سینما آیا، ایک فلم دیکھنے میں دو سے چار گھنٹے درکار ہوتے، پھر یوٹیوب آیا، اس پہ تقریباً دس منٹ لگ جاتے اک ویڈیو دیکھنے میں اس کے بعد دوسرے سوشل پلیٹ فارمز ، فیسبک اور انسٹا ائے، جن پہ اک ویڈیو تقریباً ایک دو منٹ میں دیکھی جا سکتی۔
لیکن ٹک ٹاک اس چیز کو  بہت اگلے لیول تک لے جاتا ہے، ایک ٹک ٹاک پہ ویڈیو دیکھنے میں آپ دس سے پندرہ سیکنڈ کا وقت لگاتے ہو۔ اب آپ خود سوچیے کہ ہمارا توجہ دینے کا دورانیہ اتنا کم ہو گیا ہے کہ ہمیں ہر دس سیکنڈ میں کچھ نیا انٹر ٹیننگ  چاہیے۔

                                       “Our attention span is lower than a gold fish”




آج ہمارا صبر کا پیمانہ اتنا نیچے چلا گیا ہے کہ ہم اگر سینما میں فلم دیکھنے بھی چلے جاتے ہیں تو، اگر کوئی سین بورنگ ہو، تو ہم فوری اپنا موبائل نکال کے اپنی توجہ بدل لیتے ہیں، مطلب اتنا بھی صبر نہیں کہ دو گھنٹے کی فلم آرام سے توجہ سے دیکھ سکیں،اسکی اور بھی بہت سی مثالیں دی جا سکتی ہیں ہر سیکنڈ کچھ نیا انٹر ٹیننگ چاہیے۔

                                        What problems arise from low attention span?

اتنا کم attention span     
ہونے کی وجہ سے بہت سی پرابلمز سامنے آرہی ہی۔

    پہلی وجہ تو یہ کہ اتنے کم وقت میں آپ کچھ سیکھ سکتے ہو اور نہ سکھا سکتے ہو

                                      ‘You don’t retain what you read and watch'

   You lose the ability to focus on anything for long time


 دوسری چیز آپ کبھی بھی اتنا کم
attention span
ہونے کی وجہ سے
concentrate & focus
نہیں کر سکتے۔ آ پ کیسے اپنی پڑھائی اپنے کیریئر پہ توجہ دے سکتے  جب کہ آپ کا توجہ دینے کا وقت ہی بہت کم ہو۔
آپکے ہاتھ میں موبائل ہو اور اس میں ٹک ٹاک کی ایپ ہو جو ہر 10 سیکنڈ میں آپکو کچھ نیا دکھایا جا رہا ہو، یہ آپکی دماغی حالت اور آپکے فوکس  کے لیے اچھا نہیں ہے۔ ایسا کرنے سے عمومی طور پر آپکو
long term benefit and fulfilment
نہیں ملتا۔

                                       'You don’t find long-term gratification'

گھنٹوں ٹک ٹاک پہ ضائع کر کے آپکو اچھی  فیلنگز  نہیں آئینگی جس سے آپکو لگے کہ ہاں آ پ نے کچھ خاص حا صل کر لیا ہو جو آپکے کام آسکے یا کوئی آپکا مقصد پورا ہو گیا ہو۔
انفیکٹ آپ ڈیپریشن کا شکار ہو جائینگے اور محسوس کرینگے کہ کچھ اور کر لیا ہوتا تو بہتر ہوتا۔



3-    Tik Tok is passive & addictive



ٹک ٹاک مکمل طور پہ
passive  ہے
، اور 
extremely addictive  بھی۔

 پیسو سے میرا مطلب یہ کہ آپ اپنی طرف سے زیادہ ایکشن نہیں کر پاتے ہو۔ اس میں ایپ آپکو ایکشن کر کے دیتی ہے، کنٹینٹ  بنا کے پیش کیا جاتا ہے،
 فیسبک، یوٹیوب اور انسٹاگرام  پہ آپکو پھر بھی کنٹینٹ تلاش کرنا پڑتا ہے لیکن ٹک ٹاک مکمل طور پر اس  میتھڈ کو ایلیمنٹ کرتا ہے۔
یہ بس اک  فیڈ  ہے جو ٹک ٹاک کے الگورتھم آپ کے لیے کرتاہے، اور وہ آپکو کنٹینٹ دکھاتی رہتی ہے اور آپ اک  دماغ کے بغیر روبوٹ کی طرح  سکرول  کرتے جاتے ہیں۔  یہاں آپکو لگے گا کہ اس میں پرابلم کیا ہے
پرابلم یہ ہے کہ جب کوئی چیز اتنی زیادہ  پیسو passive  ہو جاتی ہے کہ انسان کی طرف سے تقریباً بے تکے ایکشن کرنے کی ضرورت ہو تو وہ اور بھی زیادہ ایڈیکٹیو بن جاتی ہے۔

ٹک ٹاک باقی سوشل میڈیا ایپس کی نسبت زیادہ ایڈیکٹیو ہے کیونکہ یہاں آپکو کچھہ کرنا ہی نہیں آپ نے، ایپ خود ہی آپکے لیے اپنے الگورتھم کے مطابق کونٹینٹ دے رہی ہوتی ہے۔


                                          Tik Tok requires no input from users

ہر 15 سیکنڈ میں آپکو نئی ویڈیو مل رہی ہے اور زیادہ سے زیادہ آپکو  سکرول  ہی کرنا ہے۔
بنسبت یوٹیوب آپکوالگ الگ  آپشنز ملیں گی، آپکو فیصلہ کرنا پڑے گا سوچنا پڑے گا کہ کون سی ویڈیو سیلکٹ کی جائے۔  ذٹک ٹاک میث آپ کا دماغ مکمل طور پر آف ہوتا ہے
بہت سے لوگ سوشل میڈیا کو ڈرگ سے تشبیہ دیتے ہیں میں یہاں ٹک ٹاک کو   کسینو سلوٹ مشین  سے
تشبیہ دوں گا

جیسے اس مشین میں تین نمبر آتے ہیں اور آپکو بس سکرول کرنا ہوتا ہے اگر نمبر ایک جیسسے آگئے تو آپ جیت گئے ورنہ ہارے، ٹک ٹاک بھی بلکل اسی طرح ہے آپ سکرول کرو گے کچھ انٹرٹیننگ ملے گا، پسند نہ آیا تو مزید سکرول کرنے لگ جاؤ گے مزید خوشی کیلئے،  سلوٹ مشین بھی بلکل اسی طرح کام کرتی ہےاور جو لوگ  جوئے  میں کافی  ایڈیکٹیو ہوتے ہیں کسینو میں ان کے ساتھ بھی یہی حال ہوتا ہے،  وہ بار بار اس مشین کو پریس کرتے رہتے ہیں جیت کی خوشی کیلئے میری رائے میں یہی حال ٹک ٹاکرز کیساتھ ہوتا ہے،

 What are the some positive points of Tik Tok

یہاں میں مانتا ہوں کہ اس۔ ایپ کے کچھ مثبت پہلو بھی ہیں جس کی حقیقت سے ہم انکار نہیں کر سکتے،


1-    Low entry barrier

ٹک ٹاک پہ ویدیوز بنانا بہت ہی آسان ہے، بس موبائل فون لو اور ویڈیوز بنانا شروع کر دو،بس آپکو تھوڑا سا کرئٹیو ہونے کی ضرورت ہے۔ اگر ہم یو ٹیوب سے کمپیر کریں تو آپکو اچھا یو ٹیوب چینل بنانے کے لیے  اعلیٰ معیار کا ساز و سامان درکار ہوتا ہے، اور اک اچھا ویڈیو ایڈیٹر ان سب کے لیے سرمایہ اور وقت چاہیے تب ہی اک معیاری ویڈیو بن کے سامنے آتی ہے۔  ٹک ٹاک میں یہ سب نہیں کرنا پڑتا،

اسلئے مڈل کلاس اور اپر کلاس کے لیے یوٹیوب ویڈیوز بنانا قدرے آسان ہوتا ہے،  اسلئے یوٹیوب تھوڑا   بایسڈ  ہو سکتا ہے،


                               Class bias at  play in the YouTube vs TikTok rivalry

                      TikTok appeals to lower Classes & rural areas


کیونکہ ٹک ٹاک ویڈیوز بنانا ان کے لیے زیادہ آسان ہے،
 
اس وجہ سے آپ نے اکثر سنا ہو گا کہ کچھ لوگ ٹک ٹاکرز کا مزاق اڑاتے وقت   کلاسسٹ، اور کاسسٹ زبان کا استعمال کرتے ہیں، جیسے موچی، مستری، ریڑھی والے، مزدور ان پڑھ لوگ ٹک ٹاک بنا رہے ہیں، یہ کہنا انتہائی غلط ہے، کسی کے پیشہ کو اک خاص کلاس سے منسوب کرنا ہتک آمیز والا رویہ کہلا سکتا ہے، (کیری مناٹی)   کی ویڈیو دیکھ کر بہت سے لوگوں کو مزا آیا ہو گا، کافی انٹرٹیننگ لگا ہو گا، مجھے بھی لگا تھا، لیکن کچھ لوگوں کو بہت برا  لگا، کچھ لوگوں کو اچھا لگا کے یوٹیوب نے ویڈیو ڈیلیٹ کر دی، یہاثکچھ مزید سوال جنم لیتے ہیں۔

کیا یہاں یہ صحیح ہے؟
کیا قابلِ قبول ہے؟
کیا ،نا قابل قبول ہے؟

Is YouTube wrong to take down Carry Minati's video?



ہر انسان کی اپنی رائے ہو گی کہ کہاں پہ یہ لائن لگائیئ جائے کہ لائنئ کے اس طرف بولنا صحیح ہے، 
اور اس طرف بولنا غلط ہو گا۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ جہاں آپ نے لائن لگا دی اس پہ اب مستحکم رہیئے،
ایسا نہیں کہ کسی اور کے خلاف بات کی جائے یا ویڈیو بنائی جائے، روسٹ کیا جائے وہ ٹھیک ہے، مگر جیسے ہی آپ کی پسند کے برعکس بات ہو، یا آپکے پسندیدہ کردار کو روسٹ کیا جارہا ہو تو  اوفینڈ ہو جاؤ۔


It’s important to be consistent in your view.

آپ اپنے آپ کو کسی دوسرے کے  پرسپیکٹیو  میں رکھ کر دیکھیے، اگر آپ اسے  قابل قبول  سمجھتے ہیں کہ یہ چیز ہونی چاہئے تو وہ ہونی چاہئے، ایسا نہ ہو کے دو الگ الگ رائے ہوں آپ کی، جب آپ کے حق میں بولا جا رہا ہو آپکے خلاف کچھ بولا جا رہا ہو۔
دوسری چیز یہ کہ جب آپ بولنے لگو تو دھیان میں رکھنا چاھیے کہ اس کا سوسائٹی پہ کتنا  بڑا (ایمپیکٹ)   اثر  ہو سکتا ہے۔

  جو پہلے سے ہی ہماری سوسائٹی میں طبقاتی تقسیم ہےاس پہ آپکے الفاظ کیا چھاپ چھوڑتے ہیں۔
 


اس ویڈیو میث بہت خوبصورت انداز میں ہماری سوسائٹی کی  اسٹریو ٹائپ  سوچ کی عکاسی کی گئی ہے۔ مثال کے طور پہ جب ہم کہتے ہیں کہ یہ لڑکا تو لڑکیوں کی طرح دوڑتا ہے، لڑکیوں کی طرح کھڑے ہوتا ہے، یہ ایک  منفی اسٹیریو ٹائپ ہے۔

آپ اس سے سوال جنم لیتا ہے کہ اس سٹریٹجی میں غلط کیا ہے، لڑکیاں عمومی طور پر کمزور ہی تصور کی جاتی ہیں، لڑکوں کے مقابلے میں کم تیز ہی دوڑتی ہیں۔
مثال سے سمجھتے ہیں، اک لمحہ کے لیے تصور کریں کہ آپکا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے، آ پ کا بیٹا آہستہ دوڑتا ہے، آپ اسے بولتے ہو کہ کیا لڑکیوں کی طرح دوڑتے ہو، تیز دوڑو!
آپ کی بیٹی وہاں کھڑی سب دیکھ سن رہی ہے اسکے دماغ پہ کیا  پرسیپشن  جائے گا؟


What perception this statement creates?



لڑکیوں کی طرح دوڑنا مطلب آہستہ دوڑنا ہوتا ہے، لڑکیوں کی طرح دوڑنا جیسے کمزور طریقے سے دوڑنا ہوتا ہے وہ اک لڑکی ہے تو وہ خود سوچے گی کہ میں لڑکی ہوں تو میں آہستہ ہی دوڑوں گی۔
اس رویہ سے اسکے  سیلف کنفیڈینس  پہ فرق پڑتا ہے۔


              Statements like this can impact one’s self confidence.


آپکی اپنی بیٹی کی امیجینیشن رک سی جائے گی جو شاید ساری زندگی رہے کیونکہ انہوں نے اپنے بچپن میں سنا تھا کہ لڑکیاں تو تیز دوڑ ہی نہیں سکتی، لڑکیاں تو ایسی ہوتی ہیں، ویسی ہوتی ہیں پھر وہ پوری زندگی یہی سوچتی رہے گی کہ وہ تو ایسا کر ہی نہیں سکتی۔


اسی طرح ( کیری مناٹی)  کی ویڈیو میں اس نے بہت سے الفاظ ایسے بولے جو خا ص طبقات کے لیے ناقابلِ برداشت ہو سکتے ہیں۔

اس نے براہ راست کچھ ٹک ٹاکرز کو کہا لیکن ایسے الفاظ کا ایمپیکٹ  تھرڈ  پرسن جو سن ، دیکھ رہا اس پہ پڑتا ہے، سو سائٹی
پہ پڑتا ہے


Video Reference: https://www.youtube.com/watch?v=9NJP5d0zuiY

Comments

Popular posts from this blog

The topic is a noticed, identified but ignored phenomenon “Harassment”

What is Typography? a beginner note of typography